Pages

Sunday, August 18, 2013

05-05-2013

تری رہ میں
اب بھی کھڑا ہے
اک ترا منتظر
کوئی خوش گماں
کبھی تو بھی
راستہ بھول کر
ذرا لَوٹ آ
مرے مہرباں
کہ سفر کی لمبی مسافتیں
وہی ڈھونڈتی ہیں رفاقتیں
کسی موڑ پر جو نہیں رہیں
وہیں اک انا کے مزار پر
ترا منتظر
ابھی ہے کھڑا
کئی سخت بازیاں ہار کر
تری راہ میں
تری چاہ میں!

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔