Pages

Sunday, August 18, 2013

07 April, 2013


مرے جسم و جاں کی توانائیوں سے
تم اپنی ہوس کے محلات تعمیر کرتے رہو
بس مری مسکراہٹ
مرے خشک ہونٹوں کی زینت نہ چھینو
تکبر کے دوزخ میں جلتے کمینو!

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔